امریکی جج نے ریگولیٹرز کی جانب سے مائیکروسافٹ کے ایکٹیویژن بلیزارڈ
کے 69 ارب ڈالر کے معاہدے کو عارضی طور پر روکنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ عارضی طور پر روکے جانے کا یہ حکم شکایت کی زیر التواء حالت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔یو ایس
فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ اس شعبے میں کافی حد تک
مسابقت کو کم کر سکتا ہے۔
دو روزہ سماعت اب 22 جون سے سان فرانسسکو میں شروع ہونے والی ہے۔
کال آف ڈیوٹی اور کینڈی کرش کی مالک کمپنی، ایکٹیویژن
بلیزارڈ کو خریدنے کا معاہدہ ویڈیو گیمز کی صنعت کی تاریخ میں سب سے بڑا معاہدہ ہوگا۔
اس کے برطانیہ، امریکہ اور یورپ میں مسابقتی ریگولیٹرزمنقسم
ہیں۔ برطانیہ نے خریداری کو روک دیا ہے جب کہ یورپی یونین نے اس کی منظوری دے دی ہے۔ معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے،
مائیکروسافٹ اور ایکٹیویشن کو برطانیہ،یورپییونین اور امریکہ کے ریگولیٹرز سے
منظوری درکار ہے۔
ایف ٹی سی نے دلیل دی ہے کہ اس معاہدے سے مائیکروسافٹ
کے ایکس بکس کنسول کو ایکٹیویژن گیمز تک خصوصی رسائی ملے گی، جس سے حریف نینٹینڈو
اور سونی مقابلے سے باہر ہو جائیں گے۔
مائیکروسافٹ اور ایکٹیویشن کے پاس اب ابتدائی حکم
امتناعی کی مخالفت کے لیے قانونی دلائل جمع کرانے کے لیے 16 جون تک کا وقت ہے اور ایف ٹی سی کو 20 جون کو جواب داخل کرنا ہوگا۔
مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ ایکٹیویژن کے قبضے سے گیمنگ
کمپنیوں اور کھلاڑیوں کو فائدہ ہوگا۔
اس نے سونی سمیت دس سال کے لیے حریفوں کو کال آف ڈیوٹی
ویڈیو گیمز فراہم کرنے کے لیےFTC کے ساتھ ایک پابند معاہدہ کرنے کی پیشکش
کی ہے۔
یوروپی کمیشن نے یہ کہتے ہوئے حصول کی منظوری دے دی
ہے کہ مائیکروسافٹ کی 10 سالہ مفت لائسنسنگ ڈیلز کی پیشکش(جس کے مطابق یورپی صارفین اور کلاؤڈ گیم اسٹریمنگ سروسز کو ایکٹیویژن کے پی سی اور کنسول
گیمز تک رسائی ملے گی) کا مطلب یہ ہے کہ مارکیٹ میں ایک منصفانہ مقابلہ ہوگا۔
لیکن برطانیہ کی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی (سی ایم اے) نے
اپریل میں اس معاہدے کو یہ کہتے ہوئے روک دیا تھا کہ اسے تشویش ہے کہ اس معاہدے سے
گیمرزکے لیے جدت میں کمی آئی گی اور ان کے پاس انتخاب کے اختیارات بھی محدود ہو
جائیں گے۔
مائیکروسافٹ اور ایکٹیویژن نے سی ایم اے کے فیصلے
پر تنقید کی اور کہا کہ وہ اس کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں