آمدنی کو متنوع بنانے اور بااثر حیثیت حاصل کرنے کی جلدی میں سیوی گیمز گروپ نے صرف 18 ماہ میں مختلف معاہدوں پر 8 ارب ڈالر خرچ کر دیے ہیں۔
سعودی عرب نے گزشتہ 18 مہینوں کے دوران دنیا بھر کی گیمنگ کمپنیوں میں تقریباً 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جس کا مقصد تفریحی شعبے پر غلبہ حاصل کرنا ہے۔
سیوی گیمز گروپ، جسے سعودی عرب کی حمایت حاصل ہے، نئے معاہدوں میں سب سے
آگے رہا ہے، جس میں امریکہ میں قائم اسکوپلی کا حصول اور چین کے وی ایس پی او
اور سویڈن کے ایمبریسر گروپ میں بڑا حصہ شامل ہے۔ ریاض اپنی پیٹرو ڈالر کی دولت کو
مختلف صنعتوں میں غلبہ حاصل کرنے کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سیوی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے
رہے ہیں، جو جنوری 2022ء
میں قائم کیا گیا تھا اور سعودی عرب کے 650 ارب ڈالر کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی
مکمل ملکیت ہے۔ سیوی کے بانی کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ سات سالوں میں سعودی عرب کو گیمز
اور ای سپورٹس سیکٹر کا حتمی عالمی مرکز بنانا چاہتے ہیں۔
سیوی کو اس مقصد کے حصول
کے لیے 38 ارب کی ایک بہت بڑی رقم دی گئی ہے۔
سعودی مملکت کا مقصد 250 گیمنگ کمپنیوں اور اسٹوڈیوز کا مرکز بننا اور 39
ہزار ملازمتیں پیدا کرنا ہے جس میں صنعت 2030ء تک مجموعی گھریلو پیداوار میں 1 فیصد
کا حصہ ڈالے گی۔ ان منصوبوں میں وی
ایس پی او کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ای سپورٹس میں پیش
قدمی بھی شامل ہے۔
سعودی عرب کی مملکت کے منصوبوں سے واقف حکام کے مطابق مزید معاہدوں پر
کام جاری ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ گیمنگ پر زور ملک کی معیشت کی اصلاح کا حصہ ہے
تاکہ تیل کی پیداوار پر انحصار کرنے کے بجائے سعودی عرب کو الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار
جیسی ترقی پذیر صنعتوں کی وسیع رینج میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا جا سکے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں