آج
کل ہر طرف مصنوعی ذہان کے ٹول چیٹ جی پی ٹی کا چرچا ہے، اور زیادہ تر صارفین اس میں کسی نہ
کسی خامی کی نشان دہی کر رہے ہیں۔
لیکن اب اوپن اے آئی کے
مصنوعی ذہانت سے لیس اس ٹول میں کسی بگ” غلطی” کی نشان دہی کرنے والا فرد دو سو سے
دو ہزار ڈالر کی خطیر رقم بطور انعام حاصل کر سکتا ہے۔
اس منفرد پیش کش کا اعلان
کرتے ہوئے چیٹ جی پی ٹی کی خالق کمپنی اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ ہم نے “بگ
باؤنٹی ” کے نام سے اس پروگرام کو شروع کیا ہے جو اس انعامی رقم کو مذکورہ ٹول،
اوپن اے آئی کے پلگ انز اور اوپن اے آئی کی ایپلی کیشن پروگرامنگ انٹرفیس( اے پی
آئی) اور اس سے متعلقہ دیگر سسٹمز میں کسی بھی خامی یا بگ کی نشان دہی کرنے والے
کو ادا کی جائے گی۔
اوپن اے آئی کی جانب سے
اس بگ باؤنٹی پروگرام کا آغاز پرائیویسی کے بڑھتے ہوئے خدشات اور ڈیٹا کی خلاف
ورزی کی شکایات کے بعد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ ہفتے قبل
چیٹ جی پی ٹی پلس کے استعمال کنندگان کی جانب سے ان کی ادائیگیوں کی تفصیلات،
پیغامات کے ٹائٹل اور کچھی نجی معلومات لیک ہونے کی شکایات سامنے آئی تھی۔
اوپن اے آئی پر پہلے ہی صارفین، خصوصاً نابالغوں کے ڈیٹا کے تحفظ کے حوالے
سے کڑی جانچ کی جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق انہی
خدشات کی بنا پر اٹلی میں میں چیٹ جی پی ٹی پر پابندی عائد کری گئی تھی، جب کہ
ایلون مسک اور “ووز” وزنائیک اسٹیو نے بھی مصنوعی ذہانت کے نظام پر چھ ماہ کے
لیے توقف کرنے کے لیے حکومت کو ایک خط بھی لکھا ہے۔
اور چیٹ جی پی ٹی کی
حالیہ اپ ڈیٹ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ اوپن اے آئی نے عوامی ڈیٹا کی حفاظت کے
معاملے کو سنجیدگی سے لے لیا ہے۔
کمپنی کے بیان کے مطابق
بگ باؤنٹی پروگرام کی انعامی بگز کی شدت کے حوالے سے ادا کی جائے گی ۔ اور اس
سلسلے میں ایک طریقہ کار اور ہدایت نامہ بھی مرتب کیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں