آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور گیمنگ کے حوالے سے مستند بلاگ

Latest blog posts

test

جمعرات، 13 اپریل، 2023

چیٹ جی پی ٹی تعلیمی معیار میں تنزلی کا سبب!

طالبعلم کالج مضامین چیٹ جی پی ٹی سے لکھوانے لگے اور اب یہ اعلیٰ تعلیم کے حوالے سےایک بڑا مسئلہ بنتا جارہا ہے۔

دنیا بھر میں ہزاروں یونیورسٹیاں ہیں، جن کے طلباء کی مجموعی تعداد کروڑوں میں ہے، اور فی الحال ان میں سے کم از کم بہت کم فیصد اب چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے دھوکہ دے رہے ہیں۔ایک اثر انگیز کہانی کی رپورٹ دینے اور کالج کا مضمون لکھنے میں فرق ہے، اگر آپ خوش قسمت ہیں، تو آپ کا پروفیسر پڑھے گا اور اگر آپ اس سے بھی زیادہ خوش قسمت ہیں، تو وہ آپ کوپاسنگ گریڈ سے بہتر مارکس دے گا۔

اگرچہ،یہ تناسب،  اب تخلیقی مصنوعی ذہانت کی چیٹ جی پی ٹی کی بدولت مختلف ہے۔ رواں ہفتے بی بی سی نے رپورٹ کیا  کہ برطانیہ میں ایک یونیورسٹی کے طالب علم نے اپنے کالج کے مضامین لکھنے کے لیے بڑے لینگویج ماڈل (LLM) سسٹم کا استعمال کیا اور، کچھ ترمیم کے بعد اس نے اس میں اپنے تحریر کردہ مضمون سے بہتر گریڈ حاصل کیا۔

اور صرف طلباء ہی نہیں ہوں گے۔ دنیا بھر میں لوگ اس وقت چیٹ جی پی ٹی، گوگل بارڈ، اور بنگ اے آئی سے کام لے رہے ہیں تاکہ ہر قسم کے پروجیکٹ شروع کرنے اور مکمل کرنے میں ان سے مدد لی جا سکے۔ تو کیا ہوا اگر آپ حقائق کے حصول کے لیے ان پر 100فیصد بھروسہ نہیں کر سکتے یایہ کہ، نسا اوقات، وہ جھوٹ کو حقیقت کے طور پر پیش کرتے ہیں؟

دوسری طرف،چیٹ جی پی ٹی وقت کے ساتھ ساتھ بہتر سے بہتر ہوتا جارہا ہے، اور کون سا طالب علم GPT-4 سے چلنے والے چیٹ جی پی ٹی پلس میں ماہانہ 20ڈالر کی سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہے گا، جو کہ وہ پہلے سے سالانہ 25ہزارڈالریا اس سے زیادہ کالج کی تعلیم کے لیے خرچ کررہا ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot